coming soon..

Apne Shehar ko Apna dost Kis Tarah Banaye khawateen keliye

Sunday, 26 August 2018

shohar ke huqooq

shohar ke huqooq

shohar ke huqooq
shohar ke huqooq
خاوند کے حقوق
تمہارا خاوند غریب ھو تو بھی تم اس کو تونگر اور مالدار ہی سمجھو اس کا اکرام کرو ہر کام میں اس سے مشورہ لو جو کہے اسے فورا کردو اس کی مرضی کے خلاف کبھی کوئی کام نہ کرو ہر بات میں اس کی خوشی کا خیال رکھو اپنی خوشی پر اس کی خوشی کو ترجیح دو ہر وقت اس کے آرام کا خیال رکھو اس کے دل کو رنج پہنچے ایسی کوئی بات نہ کرو جو کچھ وہ اپنی خوشی سے دے اسے لے لو جو کام کرنے کے لئے کہے اس طرح کسی سے کردوں کی وہ بے فکر ہو جائے اور تھوڑی آمدنی کے باوجود کسی قسم کی کوئی الجہن ہو جندہ دل بن کر رہو اس طرح  خنده پیشانی سے پیش آؤ گی تم کو دیکھتے ہیں اسکا دل باغ باغ ہوجائے اور سب پریشانیاں بھول جائے اپنی ضرورت سے پہلے اس کی ضرورت پوری کرو جہاں تک ہو سکے اس کو اچھا کھلاؤ کھانے سے پہلے تم خود اس کے ہاتھ دھلواؤں غریب ہو تو ہاتھ سے کپڑے سیکر پہناؤ اس کے سب کام اپنے ہاتھ سے کرتی رہو چائے پانی ناشتہ پہلے ہی سے تیار رکھو اس کو پریشانی ہو ایسا کوئی کام اور کوئی بات نہ کرو اس کی گنجائش سے زیادہ فرمائش نہ کرو کیوں کی اگر وہ نہ لاسکے گا تو اس کو ملال ہوگا اور اگر تمھاری قسمت میں ہوگی تو وہ چیز تم کو مل جائے گی اپنی جرورت جہاں تک ہو سکے خود ہی پورا کرو اس کو تکلیف نہ دو جب وہ گھر آئے تو اس کے سامنے اپنا پرونا مترو معلوم نہیں کی وہ کس حال میں گھر آیا ہو گا اور باہر اس پر کیا کیا دیتا ہو گا کھاتے وقت ایسی دلچسپ باتیں کرو کی وہ اطمینان سے کھا سکے کیوں کی بے فکری میں دال بھی کھورمہ جیسا لگتی ہے اور پریشانی میں بریانی بھی تھٹر جیسی لگتی ہے یہ بات تجربہ سے ثابت ہوتی ہے بعض عورتیں شوہر کو آتے ہی اپنی داستان سنانے بیٹھ جاتی ہیں اور اس کا کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا سبب سوار کر دیتی ہیں اور پھر وہ بیچارا کچھ کھایا نہ کھایا کر کے اٹھ جاتا ہے اس میں خدائے پاک بھی ناراض ہوتے ہیں اور خاوند بھی نا خوش ہوتا ہے ایسی بے عقل سے اللہ پاک بچائے
اگر اللہ پاک نے تم کو کچھ صلاحیت دے رکھی ہے تو اس کے کام میں ہاتھ بٹاؤں اس کا بوجھ ہلکا کرو اپنی شیرنی زبان سے اس کا غم غلط کرو اس کے دکھ سکھ میں شریک کر ہو اگر کچھ پریشان معلوم ہو تو اس کی پریشانی دور کرو اگر وہ کرج دار ہو جائے تو تم اپنے ہاتھ کے ہنر سے اس کے قرض کے بوجھ کو ہلکا کرو یا پھر تمہارے پاس کوئی نگد زیور ہو اس کی خدمت میں پیش کر دوں اور کہو کی آپ کی یاد کے مقابلے میں یہ چیج کوئی حقیقت نہیں رکھتی آپ ہی تو سب کچھ ہے اللہ پاک آپ کا سایہ میرے سر پر ہمیشہ قائم رکھے اللہ نے چاہا تو آپ اس سے بڑھکر چیج لا دیں گے اور ان چیزوں کو دے کر احسان نہ جتاؤ اور ایسی کوئی بات بھی محسوس نہ ہونے دو ورنہ سب کچھ بے کار ہو جائے گا ہر وقت اس کی خدمت میں لگے رہو اور اس کے آرام وہ راحت کی طرف سے کبھی بھی لاپرواہی نہ برتو اس کی خدمت میں غفلت نہ کرو گھر کے سب کام کاج تم اپنے ہاتھ سے ہی کرو اللہ پاک سوکھ کے دن بھی دکھائیں گے کھرچ کم کرو کفایت شعاری سے کام لو جو کچھ ملے اس میں سے کچھ جمع بھی کرتی رہو معمولی رقم سمجھ کر اڑا  مت دو کپڑے خود سے یوں کھانا خود پکاؤں  بچوں کی دیکھ بھال خود کرو اس طرح کافی رقم جمع ہو جائے گی اور مصیبت کے وقت کام آئے گی اور لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانا نہ پڑے گا تمہارا تمہارا دل بھی خوش  ہوگا اور پھر تمہاری عقل واہو سیاری پر خاوند آفریں آفریں پکار اٹھے گا کچھ پوچھے تو نرمی سے جواب دو اگر وہ اگر وہ کسی وقت غصہ ہو جائے تو تم نرم بن جاؤ اس کی مرضی پر راضی رہو وہ چاہے تمہارے کاموں سے راضی نہ ہو پھر بھی تم اس کے حقوق ادا کرتی رہو تاکہ اللہ پاک تم سے راضی رہے وہ جو کچھ کما کر دیں اس کو دیانت داری سے کھرچ کرو تم خود تکلیف برداشت کرکے بھی اس کی ضرورتیں پوری کرو
ایسا صاف ستھرا معاملہ کرو کی کی ہر آدمی دیکھ کر یا سن کر خوش ہو جائے مرد کو اپنی کوشش سے جو کچھ حاصل کرنا ہوتا ہے وہ لا کر تم کو دیتا ہے اب تمہارے اختیار میں ہے کہ اگر تم چاہو تو اپنی صلاحیت اور لیاقت سے خاک کے گھر کو لاکھ کا بنا دو اور اگر چاہو اپنی بے سمجھی سے اس کو برباد کر دو مرد بیچارا اس میں کیا کرسکتا ہے ہیں دیکھو اتنی صلاحیت اور حسن انتظام بھی دنیا میں ایک عجیب چیز ہے
سلیقہ مند اور بدتمیز بیوی کبھی بھی پریشانی نہیں اٹھاتی اور بدنظمی سے گھر کے سبہی لوگ پناہ مانگتے ہیں آئے دن نئے نئے مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کبھی چین اور اطمینان سے کھانا نصیب نہیں ہوتا اور مرد بے چارا پریشان ہو جاتا ہے آخر وہ بے چارا کب تک اور کتنا دیتا رہے آخرکار دستبردار ہوکر سکون اور چین کی تلاش میں دوسری جگہ بھٹکتا پھرتا ہے گھر کی زندگی اس کے لیے وبال بن جاتی ہے اور بچے بھی وبال بن جاتے ہیں اور پھر وہ گھرانے میں بھی بریت محسوس کرتا ہے اور اس سے بے زار ہو جاتا ہے سلیقہ مند بیویاں ہمیشہ گھر کو جنت نما بنائے رکھتی ہیں کھو دبئی سکون اور چین سے زندگی گزارتی ہیں اور گھر والے بھی آرام سے رہتے ہیں بلکہ ایسی عورت گھر والوں کو آرام سے رکھتی ہیں وقت آنے پر سب سے بہتر ثابت ہوں سب تم کو عزت کی نگاہ سے دیکھے گے اور مرد تمہارا تابیدار بن کر رہے گا
حسن انتظام ایک ایسی خوبصورت اور روشن چیز ہے کہ اسکی روشنی دور دور تک پہنچتی اور پھیلتی ہے ہزاروں حسینائیں بد نظم اور سلیقہ مند نہ ہونے کی وجہ سے چڑیل جیسی لگتی ہیں اکثر مرد صورت پرست کی نسبت سیرت پرست ہوتے ہیں وہ ظاہری خوبیوں کے بجاۓ باطنی خوبیوں کے دل دا دہ ہوتے ہیں جو عورتیں مرد کی تابیدار اور فرماں بردار ہوتی ہیں ایسی عورتیں اپنے شوہر کو چاہے وہ کتنا ہی بد مزاج اور نالائق ہی کیوں نہ ہو آخر کار اپنا تابع بنا کر چھوڑتی ہیں یہ بات کچھ مشکل بھی نہیں لیکن افسوس کی کتنی عورتیں سمجھتی ہیں کی ہم جتنا کے جی اوررعب دکھائیں گے مرد اثنا جلد ہمارا غلام اور تابع دار بن جائے گا یہ خیالات سب غلط ہے جو عورتیں محبت پیار اور دنیا کے سرم اور اللہ پاک کے خوف سے اپنے خاوند کی خدمت کرتی رہے ہیں وہی آگے چل کر اپنے سوہر کی محبوبہ بن کر رہتی ہے اور پھر مرد اس پر اپنی جان تک نچھاور کرتا ہے اس کے آرام کا اسکے رجا مندی کا خیال رکھتا ہے اور اس کی نازبرداری کرتا ہے اس کی ہر دلی خواہش پوری کرتا ہے اس کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتا ہے اور جو کچھ کما کر لاتا ہے سب اس کے ہاتھ میں رکھ دیتا ہے کبھی کسی بات کا حساب نہیں مانگتا ایسے میان بیوی کی زندگی سکون اور آرام سے گزرتی ہے اور یہ نعمت عقلمند بیویوں کے نصیب ہوتی ہے اور بے وقوف عورتیں اس سے محروم ہوتی ہیں لہذا تمہارا فرض ہے کہ تم اگر عقل سے کام نہ لو تو کم از کم آپ اپ کرکے بھی اس سے برتو اس سے بھی کچھ سمجھ بوجھ پیدا ہوجاتی ہے
عقلمند بیویوں تم انانیت اور غصے کو چھوڑ دو بڑائی اور خود بینی کو پاس نہ پھٹکنے دوں پرائے آدمی کے ساتھ تنہائی میں بات چیت نہ کرو کسی کے آگے سحر کی برائی نہ کرو اس کے خلاف ایک لفظ بھی نہ بولو سور کو کھانا کھانے سے پہلے خود نہ کھاو جس بات میں اسکو دلچسپی نہ ہو اس کو بالکل چھوڑ دو غضبناک ساغر کو بھی خدمت سے مرعوب کرو اس کی خواہش کے مطابق ہو جاؤ وہرا جی رہے ایسا کام کرو اس کی راج کی باتیں دل میں ہی محفوظ رکھو اس کو پسند ہو ایسا بناؤ سنگھار کرو خراب اور بدچلن عورتوں کی صحبت کو ترک کردو اس طرح بر تو کئی تو تمہارا نصیب اچھا ہو جائے گا اور تمہارے شوہر تمہارے تعبیدار ہوجائیں گے اور ہمیشہ تمہاری نازبرداری کریں گے
عورتوں کی دلی خواہش
عام طور سے ہر عورت چاہتی ہیں کہ میرا شوہر میرا تابیدار بن کر رہے اور وہ مجھ سے پوچھ پوچھ کر ہر کام کرے گھر کے کام کاج اور اسی طرح دوسرے اموار میں مجھ سے مشورہ لے اپنی تنخواہ کی ساری رقم مجھے سونپ دے  اور میں گھر کا سارا نظام چلائیں سے سیکھو آہ سحر عورت کو ہو یا قدرتی بات ہے لیکن اس خواہش کو پورا کرنے کے لئے کوئی کوشش نہیں کرتا شوہر کے ساتھ ذرا ذرا سی بات پر غصہ ہونے والی اور غصے میں خفا ہوکر مائی کے  چلے جانے والی اور اسی طرح شوہر کے مرتبہ اور اس کی عزت کا خیال نہ رکھنے والے لیباس اور زیورات کے لئے روجانا جھگڑا کرنے والی اور شوہر کی مرضی کے خلاف اپنی مرضی پر چلنے والی عورت شوہر کے گھر کو ہی نہیں اپنی زندگی کو تباہ کر دیتی ہ ہیں



No comments:

Post a Comment