coming soon..

Apne Shehar ko Apna dost Kis Tarah Banaye khawateen keliye

Thursday 4 October 2018

sauteli aulaad se salok urdu

sauteli aulaad se salok
sauteli aulaad se salok urdu
سوتیلی اولاد سے سلوک
sauteli aulaad se salok
ہمارے گھروں میں یہ رواج بہت ہی خراب ہے کی عورت اپنے سوتیلی اولاد کو بالکل ہی حقیر اور ذلیل سمجھتی ہے اور اکثر ان سے بدتر سے بدتر سلوک کیا جاتا ہے اور موقع ملتے ہی ان پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے جاتے ہیں- جہاں کسی سہیلی یا پڑوسن سے ملاقات ہوئی- تو اب کہنا ہی کیا- سوتیلی اولاد کی بدگوئی شروع ہوگی- ارے آپا کیا کہوں وہ میری اولاد نہیں میری دشمن ہے- میرے سینے پر چڑھ کر میرا خون پی رہے ہیں- مجھے جلا جلا کر خاک کر رہے ہیں- میرے کلیجے میں ہاتھ ڈال کر اس کو نوچ رہے ہیں- ہائے رے میرے اللہ یہ کیسى پریشانی میرے کہاں قسمت پھوٹی کی اس میں آئی- میں نے ان سے شادی کرکے اپنا نصیب اپنے ہی ہاتھوں پاس پاس کر دیا ہے- سچ تو یہ ہے کہ بیگم صاحبہ خود ہی بیچارے سوتیلے پر ظلم ڈھا کر آئے ہیں- اور الٹا ان بیچاروں کا قصور نکالتی ہیں- ایسی نالائق عورتیں اپنے شوہر کے سامنے سوتیلی اولاد کے برائیاں بیان کرکے باپ کا دل بھی ان سے تلخ کر دیتی ہیں- اور اس طرح باپ اور اولاد کے درمیان کشیدگی اور عداوت کی زبردست دیوار کھڑی کر دیتی ہیں- اس کا نتیجہ جو سامنے آتا ہے اس سے آپ بے خبر نہیں- ایکسر یہ مسلمان بیوی کو جو زیب دے, اسی طرح اپنی سوتیلی اولاد سے برتو- ہمیشہ دل بڑا رکھو تنگ دلی اور تنگ نظری سے کام نہ لو- سوتیلے کو بھی اپنی حقیقی اولاد کی طرح رکھو- اپنی اولاد ہی کی طرح ان سے محبت مامتا اور پیار کے ساتھ سلوک کرو- ان بیچاروں کے لیے یہی ایک مصیبت کیا کم تھی کی ان کی ماں کو خدائے پاک نے اپنے پاس بلا لیا- پھر اوپر سے وہ بیچارے تمہارے مظالم کے شکار ہوجائیں- یہ کیسی دلسوز مصیبت کہی جائے تم اپنے لیے سوچو- اگر خدا نہ خواستہ اولاد کو بچپن میں چھوڑ کر تم خود مر جاؤ اور تمہاری جگہ پر جو دوسری عورت آئے وہ تمہارے جیسی نالائق, پھوہڑ سنگدل ظالم اور بے رحم ہو تو پھر تمہاری اولاد کا کیا ہو, اس لیے بہنوں اپنی خراب عادتیں چھوڑ کر سوتیلو کے ساتھ حقیقی اور سگی ماں کی طرح ہیں محبت مامتا اور مٹھاس سے ملو نہیں تو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تم سے ناراض ہو جائیں گے- ہجرت رسول پاک نے فرمایا ہے, تم دو شخصوں کے درمیان برای پیدا کرنے سے دور رہنا کیوں کی یہ عادت انسان کو تباہ کر دیتی ہے- صحابیات اپنے سوتیلے اولاد کے ساتھ بھی حقیقی اولاد کے مانند ہیں برتا کرتے- ان کے یہاں حقیقی اور سوتیلی ماں جیسا امتیاز ہی نہ تھا- دونوں سے برابر برابر سلوک کرتے- مسلمانوں کی ماں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہمارے نبی مکرم کی پیاری بیٹی حضرت فاطمہ کی سوتیلی ماں تھی- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنی سوتیلی بیٹی حضرت فاطمہ کی تعریف کرتی ہوئی فرماتی ہیں میں نے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا فاطمہ سے بہتر کسی کو نہیں دیکھا

دوسری جگہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی تاریخ میں فرماتی ہیں ہجرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم جیسے رہنے سہنے میں اٹھنے بیٹھنے چلنے پھرنے میں بات چیت میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے بہتر میں نے کسی کو نہیں دیکھا- کسی نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا ہجرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ کس کو چاہتے تھے, فرمایا فاطمہ رضی اللہ عنہا کو, جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی شادی ہوئی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خود شادی کا سارا بندوبست کیا- کھجور کی چھال بھر کر تکیہ تیار کیا, مکان لیپا, بستر بچھا ئے, گھر کی صفائی کی, دعوت میں چھوہارے اور انگور پیش کئے, لکڑی کی الماری جیسے تیار کیا کی اس پر پانی کی مشک اور کپڑے لٹکائے جائیں- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں, میں نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کی شادی سے اچھی شادی  کوئی دوسری نہیں دیکھی, شادی کے بعد حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا جس گھر میں گئی اسنے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں فقط ایک دیوار کا فاصلہ تھا- درمیان میں ایک کھڑکی تھی جہاں سے کبھی کبھی آپس میں بات چیت ہوا کرتی- آپس کے ہر وقت کے میل ملاپ کے باوجود ماں بیٹی کی محبت میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا:
sauteli aulaad se salok urdu

No comments:

Post a Comment