coming soon..

Apne Shehar ko Apna dost Kis Tarah Banaye khawateen keliye

Monday 26 March 2018

Bachpan aur Jawani

                                  بچپن اور جوانی
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے پہلے ہی والد کا سایہ سر سے اٹھ چکا تھا, ابھی چھ برس کے ہی تھے کی ماں کی ممتا سےمحروم ہوگئے, والدہ کی وفات مکہ و مدینہ کے مابین مقام, ابواء, میں ہوئی جبکہ مدینہ میں آپ کے ماموں کے گھر سے واپس آ رہی تھیں, اس کے بعد دادا عبدالمطلب نے پر ورش کی لیکن جب آپ آٹھ سال کے ہوئے تو انہوں نے بھی   سفرآخرت اختیار کیا, اخرچچا ابولہب نے کفالت کیابارہ سال کی عمر میں شفیق چچا کے ہمراہ ملک سام ہ تشریف لے گئے, اسی سفر میں حجیرا راہب کی دوربیں نظریں پڑی اور اس نے ابولہب کو مشورہ دیا کی آپ کو شام نہ پھرائیں کیوں کی یہودیوں کی جانب سے خطرہ ہے چنانچہ انہوں نے اپنی بعض غلاموں کے ساتھ مدینہ واپس پہنچا دیا, پچیس برس کے سن میں ایک تجارتی کارواں لے کر شام کا سفر کیا, واپسی میں خدیجہ بنت خو یلد رضی اللہ عنہ سے شادی ہوئی, آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نیکی, راست بازی اور امانت ود یانت کی اس قدر سہرت تھی کی لوگ آپ کو نام لے کر نہیں بلکہ صادق وہ آمین کہہ کر پکارتے تھے, آپ صل للہ علیہ وسلم نے سراب کو کبھی منہ نہ لگایا, آستانوں کا ذبحیہ نہ کھایا,بتوں کے لیے منائے جانے والے تہوار اور میلوں ٹھیلوں میں کبھی شرکت نہ کی, آپ کو شروع ہی سے ان باطل معبودوں سے نفرت تھی حتہ ان کی قسم سننا بھی آپ کو گوارا نہ تھا, نہ جہوٹ بولتے نہ جھوٹی قسم کھاتے, نہ قتل وغارت گری کو پسند کرتے, نہ کبھی کسی برائی کی طرف رخ کیا, لوگ عرب کے گندے ماحول میں آپ کو تعجب سے دیکھتے اور عزت کرتے, آپ صل للہ علیہ وسلم اپنی قوم میں سب سے زیادہ با مروت و با ہمت حق گو اورپاک نفس, نرم مزاج اور حیادار, بے داغ جوانی کے مالک, نیک دل اور پابند عہد تھے, بے کسوں ضعیفوں کی مدد فرماتے, خود دکھ اٹھاتے, دوسروں کو سکھ پہنچاتے غرضیکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام احوال صالحہ, اخلاق عا لیہ اور خصال حمیدہ کے پیکر تھے,ی   

No comments:

Post a Comment