Namaz ke adaab
نماز کے آداب
اسلام میں نماز کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی دیگر عبادت کو حاصل نہیں ہے- یہ دین کا ستون ہے- اس کی فرضیت سب معراج کو آسمان میں ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا چھوڑتے ہوئے اپنی عمر کے اختتام پر نماز ہی کی وصیت فرمائی سفر و حضر اور امن و خوف ہر حالت میں نماز کی پابندی کا حکم دیا گیا ہے نماز میں کوتاہی برتنے والے پر سخت وعید آئی ہے بلکہ تارک نماز کو فیر تک قرار دیا گیا ہے
لہذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں
نماز کے لیے آتے ہوئے سکون اور وقار کے ساتھ آئے
نماز پنج وقتہ پابندی کے ساتھ ان کے اوقات میں مسجد جاکر باجماعت ادا کریں
اگر کوئی نماز بھول جائیں یا اس کے وقت میں سو جائے تو یاد آنے پر اور بیدار ہونے پر اسے ادا کرلی
پانچ اوقات میں کوئی نماز نہ پڑھے
سورج کے عین نکلنے کے وقت یہاں تک کی بلندی پر آجائے
جب سورج ٹھیک بیچ آسمان میں ہوں
سورج کے عین غروب ہونے کے وقت یہاں تک ڈوب جائے
نماز فجر کے بعد سے سورج طلوع ہو جانے تک
نماز عصر کے بعد سے سورج غروب ہوجانے تک
فرض نماز کے لئے اذان اور اقامت کہی
نماز کا وقت شروع ہوجانے کا یقین کر لینے کے بعد ہی کوئی نماز پڑھی کیوں کی قبل از وقت پڑھنے سے نماز نہیں ہوگی
اپنے جسم لباس اور جگہ کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں
نماز کیلئے اپنی سترپوشی کا انتظام کریں
قبلہ رخ ہو کر اپنی نماز ادا کریں
نماز کو خشو و وخضوع و اطمینان و اعتدال اور حسن و خوبی کے ساتھ ادا کریں
نماز کون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ادا کرے
فرض نماز سے پہلے اور بعد کے موکدہ سنتوں کا اہتمام کریں کریں
نماز پڑھتے ہوئے اپنے آگے سترہ رکھیں
موجی جانور مثلا سانپ بچھو وغیرہ کو صلوۃ کے دوران ان ہی ماردے اس سے صلاۃ متاثر نہ ہو گی
اور مندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں
نماز کے اندر امام سے پہلے رکوع اور سجدے میں سر اٹھانے سے
نماز کے اندر پہلو کمر پر ہاتھ رکھنے سے
کھانے کی موجودگی میں جب کی طبیعت کھانے کی طرف راغب ہو نماز پڑھنے سے
پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت کے وقت نماز پڑھنے سے
نیند کے غلبے کی حالت میں نماز پڑھنے سے
نماز کے اندر آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھنے سے
نماز میں بلا عذر ادھرادھردیکھنے سے
نماز کے دوران اپنے جسم ڈاڑھی یا کپڑے کے ساتھ کھیلنے سے
قبروں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے سے
نماز پڑھنے والے کے آگے سے گزرنے سے
نماز کی جماعت کھڑی ہوجانے کے بعد الگ سے کوئی سنت یا نفل پڑھنے سے
اذان کے بعد بلا عذر فرض پڑھے بغیر مسجد سے نکلنے سے
Namaz ke adaab |
اسلام میں نماز کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی دیگر عبادت کو حاصل نہیں ہے- یہ دین کا ستون ہے- اس کی فرضیت سب معراج کو آسمان میں ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا چھوڑتے ہوئے اپنی عمر کے اختتام پر نماز ہی کی وصیت فرمائی سفر و حضر اور امن و خوف ہر حالت میں نماز کی پابندی کا حکم دیا گیا ہے نماز میں کوتاہی برتنے والے پر سخت وعید آئی ہے بلکہ تارک نماز کو فیر تک قرار دیا گیا ہے
لہذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں
نماز کے لیے آتے ہوئے سکون اور وقار کے ساتھ آئے
نماز پنج وقتہ پابندی کے ساتھ ان کے اوقات میں مسجد جاکر باجماعت ادا کریں
اگر کوئی نماز بھول جائیں یا اس کے وقت میں سو جائے تو یاد آنے پر اور بیدار ہونے پر اسے ادا کرلی
پانچ اوقات میں کوئی نماز نہ پڑھے
سورج کے عین نکلنے کے وقت یہاں تک کی بلندی پر آجائے
جب سورج ٹھیک بیچ آسمان میں ہوں
سورج کے عین غروب ہونے کے وقت یہاں تک ڈوب جائے
نماز فجر کے بعد سے سورج طلوع ہو جانے تک
نماز عصر کے بعد سے سورج غروب ہوجانے تک
فرض نماز کے لئے اذان اور اقامت کہی
نماز کا وقت شروع ہوجانے کا یقین کر لینے کے بعد ہی کوئی نماز پڑھی کیوں کی قبل از وقت پڑھنے سے نماز نہیں ہوگی
اپنے جسم لباس اور جگہ کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں
نماز کیلئے اپنی سترپوشی کا انتظام کریں
قبلہ رخ ہو کر اپنی نماز ادا کریں
نماز کو خشو و وخضوع و اطمینان و اعتدال اور حسن و خوبی کے ساتھ ادا کریں
نماز کون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ادا کرے
فرض نماز سے پہلے اور بعد کے موکدہ سنتوں کا اہتمام کریں کریں
نماز پڑھتے ہوئے اپنے آگے سترہ رکھیں
موجی جانور مثلا سانپ بچھو وغیرہ کو صلوۃ کے دوران ان ہی ماردے اس سے صلاۃ متاثر نہ ہو گی
اور مندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں
نماز کے اندر امام سے پہلے رکوع اور سجدے میں سر اٹھانے سے
نماز کے اندر پہلو کمر پر ہاتھ رکھنے سے
کھانے کی موجودگی میں جب کی طبیعت کھانے کی طرف راغب ہو نماز پڑھنے سے
پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت کے وقت نماز پڑھنے سے
نیند کے غلبے کی حالت میں نماز پڑھنے سے
نماز کے اندر آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھنے سے
نماز میں بلا عذر ادھرادھردیکھنے سے
نماز کے دوران اپنے جسم ڈاڑھی یا کپڑے کے ساتھ کھیلنے سے
قبروں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے سے
نماز پڑھنے والے کے آگے سے گزرنے سے
نماز کی جماعت کھڑی ہوجانے کے بعد الگ سے کوئی سنت یا نفل پڑھنے سے
اذان کے بعد بلا عذر فرض پڑھے بغیر مسجد سے نکلنے سے
No comments:
Post a Comment