coming soon..

Apne Shehar ko Apna dost Kis Tarah Banaye khawateen keliye

Saturday 29 September 2018

mardo ko keya pasand hai khawateen ke liye

Mardo ko keya pasand hai
mardo ko keya pasand hai
mardo ko keya pasand hai khawateen ke liye

مردوں کو کیا پسند ہے
کونسی خوبیوں سے شو ہر کے دل کو جیتا جاے۶  اس کا یقینی جواب تو مشکل ہے کیو نکہ ہر شخص کا مزاج الگ الگ ہوتا ہے ۔کسی کو بناٶ سنگار پسند ہو تا ہے تو کسی کو سادگی بھتی ہے تو کسی فیشن پسند ہوتا ہے۔کسسی کو سیدھی سادی اور شرمیلی عورت سے پیار ہوتا ہے تو کسی کو تیزمزاج پسند تو کسی کو معصوم اور بھولی بھالی صورت سے محبت۔کوٸ بانکی بانکی ادٶں کا دلرادہ تو کوٸ ناز نخروں کو گلےسے لگاتا ہے۔کوٸ مسکان بکھیرنے والی عورت کو پسند کرتا ہے تو کوٸ اپنی تا بعداری کرنے والی عورت کو پسند کرتا ہے۔مطلب یہ کہ ہر ایک عورت کو ایسی خوبیاں اور ایسی ترکیسبین تلاش  کرنی چاہییں کہ جس سے اس کا شوہر اس کی طرف للچاۓ اور اس کے قاپو میں رہے ۔شوہر کے پسند کی چند خو بیاں یہ ہیں
سب سے پہلی خوبی جس میں کششں ہوتی ہے وہ حسن اور خوبصورتی ہے ۔عورت بہت خوبصورت ہونی چاہیۓ یہ کچھ ضروری نہیں البتہ اس کا بناٶ سنگا اور ااس کے لباس پہننے کی تر کیب وغیرہ میں ایسی صفاٸ اور ادا ہونی چاہیے کہ جس سے اس کا جسم خبصورت اور پر کشش بن جاۓ
دوسری خوبی دل کی معصو میت اور قدر دانی کا جزبہ ہے ۔کینہ پر در ،جھوٹی ،میلے دل کو عورت کو مرد ہمیشہ لعنت کرتا ہے ۔اس لیےعورت کو  قدر دانی کا جزبہ اور دل کی معصو میت  اور اپناٸيت کا نمونہ پیش کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔اس سے اس میں خوبصورتی اور حیا،یہ دونو خو بیاں پیدا ہوتی ہیں۔
کینہ پردراور میلے دل کی عورت اپنے شوہر کے اعتماد کو حاصل نہیں کر سکتی۔
اتناہی نہیں بلکہ دوسرے لوگ بہی اس کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔
ہر ایک شوہر یہ چاہتا ہے کہ میری بیوی کو مجھ سے سمجھ اور عقل میں کم ہونی چاہیے۔
اپنی کم عقل کو دیکھ کر ہی مرد خوش ہو جاتا ہے ۔چالاکی اور ہوشیاری میں عورت شوہر سے فوقیت رکھتی ہو ،یہ بات مرد کو پسند نہیں ۔معمولی پڑھا لکھا شخص بھی ایک گریجویٹ عورت کے ساتھ شادی کرکے صحیح اور کامل اطمینان حصل نہیں کر سکتا،کیونکہ اس میں اس کو اپنی کمزوری اور اپنی توہین جیسامحسوس ہوتا ہے۔اسلیے عورت کو کبھی بھی شوہر کے آگے اپنی ہوشیاری اور عقل مندی کی تعریف نہیں کرنی چاہیے اور وہ خود اپنے شوہر سے کم سمجھ اود کمزور عقل کی ہے۔ایسا احساس دلانا چاہیے اور کبھی بہی شوہر کی سمجھ اور ہوشیاری کی کمزوری ظاہر نہ کرے۔عورت کی سمجھ اور ہوشیاری سے مرد ڈر سکتا ہے  لیکن محبت نہیں کر سکتا ۔علاوہ ازیں عورت بھی اپنے لیے زیادہ برتری والے اور بہادر شوہر کو پسند کرتی ہے ۔اپنے اشارے پر ناچنے والے مرد کو زیادہ پسند نہیےکرتی۔
مردکے دل کو اپنی طرف ماعیل کرنے کے لۓ سب سے بڑھ کر صفت اور خوبی خدمت اور تو اضع ہے۔ ہر ایک عورت کو اپنے شوہر کی خدمت کرنی چاہۓ اور اس کے ساتھ تو اضع  اور خاکساری سے پیش آناچاہۓ۔ اس سے شوہر کی محبت بڑھتی ہے اور عورت کو بھی اطمینان نصیب ہوتا ہے۔شوخ چشم بے حیا اور ضدّی عورت کو مرد کبھی پسند نہیں کرتا۔ فرمانبردار عورت ہی شوہر کو جیت سکتی ہے۔ 
مرد ایسی عورت کو دل سے چاہتاہے جو اس کی غلطیوں کو درگزر کرے۔اس کے عیبوں کو جانتے ہوۓ بھی اس سے محبت کرے اور جس کے برتاٶ اپناٸیت خلوص اور گفتگو میں مٹھاس ہو ایسی عورت کو ہی مرد دل سے چاہتا ہے۔
مرد ایسی عورت کو پسند کرتا ہے جس میں رحم دلی ہو دوسرو کی تکلیف دیکھ کر اس کے دل میں ہمدردی کا جزبہ پیداہو۔کسی یتیم بچے کو دیکھ کر اپنی گود میں اٹھالے جس کا دل کامل انسانیت اور مروت کے جزبات سے سرشار ہو ایسی عورت شوہر کو بھاتی ہے اور پسند ہے۔اپناہی فائدہ چاہنے والی بدزبان جس کی زبان ہمیشہ قینچی کی طرح چلتی ہو۔اسی طرح وہ عورت جو ہمیشہ اداس اور مایوس بنکر خاموش رہنے والی ہو اس کو کوٸ مرد پسند نہیں کرتا۔
مرد کے لۓ جاذب نظرعورت کا مسکراتا ہوا مکھڑا ہے خوشدلی ہے جو عورت خود خوش رہتی ہے وہ دوسروں کو بھی خوش کرتی ہے اور کرسکتی ہے۔عورت کی یہ خوبی اور صفت مرد کے فکر وغم میں اور تکان  وپریشانی وغیرہ کو دور کرکے اس کو اطمینان سکون  ہمت  اور تازگی بخشتی ہے تھکے ماندے شوہر کو خوشی اور تاگی کے ساتھ آرام دینے کی عورت کو فکر ہونی چاہۓ۔اس کو جن باتوں میں مسرت ہوتی ہے ایسی باتیں کرنی چاہٸیں۔ہنستا اور مسکراتا ہوا چہرہ ہزاروں دکھ دور کرتا ہے۔یہ کہاوت عورت کو یاد رکھنی چاہۓ اور یہ خوبی اپنے اندر پیدا کرنی چاہۓ۔
عورت  کا سب سے وصف اس کی پاکدامنی ہے ۔پاکدامنی کے نور سے عورت کی خوبصورتی  دمک اٹھتی ہے۔جو عورت پاکدامن ہوگی وہ اپنے شوہر کے لیۓ کامل طورپر  وفادار ہو گی اور وہی عورت پاکیزگی کے نور سے چمک دمک اٹھے گی۔پاکدامنی کی روشنی جسم کی خوبصورتی  سے بھی بڑھ کرہے جس عورت میں یہ روشنی نہیں ہوتی پھرچاہے کتناہی حسن اس کے جسم میں ہو پھر بھی اس کی قیمت ایک کوڑی کے برابر بھی نہیں ہوتی۔پاکدامنی کے نور سے عورت جو چاہے وہ کام کراسکتی ہے۔پاکدامنی کے نور سے ہی عورت اپنے غریت گھر کو بھی تو نگر بناکر اس میں جنت جیسے آرام وسکھ حاصل ہونے کا نمونہ پیش کرتی ہے۔ جو عورت ہربات اپنی خواہشں کے مطابق کرنا چاہتی ہے یا دوسروں سے کرانا چاہتی ہے جس کو دوسروں کی خوشی و ناراضی کی کچھ پروا نہیں ایسی عورت اپنے شوہر کے دل میں کبھی بھی عزت و اکرام کا مقام حاصل نہیں کر سکتی۔ شوہر کی تا بعداری کرو پوری دنیا تمہارے تابع ہو جاۓ گی۔شوہر کا اعتماد حاصل کرو تو گھر کا پورا اعتماد حاصل کر سکو گی۔ شوہر کی مہبت اور اس کے دل کو جیت کراپنے غرب اور چھوٹے سے گھر کو جنت نما بنادو

Friday 21 September 2018

Namaz ke adaab

Namaz ke adaab
Namaz ke adaab
Namaz ke adaab
نماز کے آداب

اسلام میں نماز کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی دیگر عبادت کو حاصل نہیں ہے- یہ دین کا ستون ہے- اس کی فرضیت سب معراج کو آسمان میں ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا چھوڑتے ہوئے اپنی عمر کے اختتام پر نماز ہی کی وصیت فرمائی سفر و حضر اور امن و خوف ہر حالت میں نماز کی پابندی کا حکم دیا گیا ہے نماز میں کوتاہی برتنے والے پر سخت وعید آئی ہے بلکہ تارک نماز کو فیر تک قرار دیا گیا ہے

لہذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں

نماز کے لیے آتے ہوئے سکون اور وقار کے ساتھ آئے

نماز پنج وقتہ پابندی کے ساتھ ان کے اوقات میں مسجد جاکر باجماعت ادا کریں

اگر کوئی نماز بھول جائیں یا اس کے وقت میں سو جائے تو یاد آنے پر اور بیدار ہونے پر اسے ادا کرلی

پانچ اوقات میں کوئی نماز نہ پڑھے

سورج کے عین نکلنے کے وقت یہاں تک کی بلندی پر آجائے

جب سورج ٹھیک بیچ آسمان میں ہوں

سورج کے عین غروب ہونے کے وقت یہاں تک ڈوب جائے

نماز فجر کے بعد سے سورج طلوع ہو جانے تک

نماز عصر کے بعد سے سورج غروب ہوجانے تک

فرض نماز کے لئے اذان اور اقامت کہی

نماز کا وقت شروع ہوجانے کا یقین کر لینے کے بعد ہی کوئی نماز پڑھی کیوں کی قبل از وقت پڑھنے سے نماز نہیں ہوگی

اپنے جسم لباس اور جگہ کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں

نماز کیلئے اپنی سترپوشی کا انتظام کریں

قبلہ رخ ہو کر اپنی نماز ادا کریں

نماز کو خشو و وخضوع و اطمینان و اعتدال اور حسن و خوبی کے ساتھ ادا کریں

نماز کون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ادا کرے

فرض نماز سے پہلے اور بعد کے موکدہ سنتوں کا اہتمام کریں کریں

نماز پڑھتے ہوئے اپنے آگے سترہ رکھیں

موجی جانور مثلا سانپ بچھو وغیرہ کو صلوۃ کے دوران ان ہی ماردے اس سے صلاۃ متاثر نہ ہو گی

اور مندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں

نماز کے اندر امام سے پہلے رکوع اور سجدے میں سر اٹھانے سے

نماز کے اندر پہلو کمر پر ہاتھ رکھنے سے

کھانے کی موجودگی میں جب کی طبیعت کھانے کی طرف راغب ہو نماز پڑھنے سے

پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت کے وقت نماز پڑھنے سے

نیند کے غلبے کی حالت میں نماز پڑھنے سے

نماز کے اندر آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھنے سے

نماز میں بلا عذر ادھرادھردیکھنے سے

نماز کے دوران اپنے جسم ڈاڑھی یا کپڑے کے ساتھ کھیلنے سے

قبروں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے سے

نماز پڑھنے والے کے آگے سے گزرنے سے

نماز کی جماعت کھڑی ہوجانے کے بعد الگ سے کوئی سنت یا نفل پڑھنے سے

اذان کے بعد بلا عذر فرض پڑھے بغیر مسجد سے نکلنے سے

Monday 10 September 2018

aulad ke huqooq

aulad ke huqooq
aulad ke huqooq
aulad ke huqooq
Aulad Ke huqooq
اولاد کے حقوق
اولاد اللہ کی عظیم نعمت ہے, وہ اپنے والدین کا وارث ان کی آرزو تمناؤں اور منصوبوں کی تکمیل کا ذریعہ اور بڑھاپے کا سہارا ہے, ان کی بہتر تعلیم و تربیت ایک کامیاب معاشرے کی تشکیل کے لیے از حد ضروری ہے، انسان اپنی موت کے بعد بھی ان کی دعاؤں سے مستفید ہوتا ہے
لہذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں
پیدائش کے بعد ان کے کان میں اذان کہی ساقی ان کے کان میں پہنچنے والی پہلی آواز اللہ کی تكبير ہو، انکے بہتر نام رکھیں اور پیدائش کے ساتویں دن ان کا حقیقہ کریں، ان کے نیک اور صالح ہونے کی دعا کریں، دستور کے مطابق ان کا کھرج ادا کریں، ان کی حفاظت کریں ان پر توجہ دیں ان کی نگرانی رکھی اور وہ جس مقصد کے لئے پیدا کئے گئے ہیں ان کے لیے انہیں تیار کریں، ان کے ساتھ عدل و انصاف کا معاملہ کریں ان کے ساتھ شفقت و نرمی کا برتاؤ کریں اور مفید چیزوں کی طرف ان کی رہنمائی کریں
ان کی عمدہ تعلیم اور تربیت کا انتظام کریں اور ان کی جسمانی اور روحانی صحت و تندرستی کا خیال رکھیں
بیمار ہونے پر ان کا علاج کرائیں، ان کے لئے اچھی صحبت اور اچھا ماحول مہیا کریں، ان کے لیے اچھا اسوہ اور نمونہ پیش کریں، سات سال کے ہو جائیں تو ان کو صلاۃ کا حکم دیں اور دس سال کے ہو جائیں تو اس پر سزادیں، دس برس کی عمر ہو جانے کے بعد ہر ایک کے لئے الگ الگ مستقل بستر کا انتظام کریں،بالغ اور نوجوان ہونے کے بعد ان کا نکاح کر دیں
اور مندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں
ان کی تعلیم اور تربیت میں غفلت و کوتاہی سے ، ان کو بے جا سزا دینے سے، کسی ایک کو یاسب کو وراثت سے محروم کرنے سے، ان کے درمیان عدل و انصاف نہ اپنانے سے، بالغ ہونے کے بعد جاتی اغراض و مصالح کی بنیاد پر شادی نہ کرانے سے-

Saturday 8 September 2018

Dowayen

Dowayen

Dowayen
Dowayen
دعائیں
bazar jane ki dua
بازار جانے کی دعا
ِِِِبِسْمِ اللّٰهِ الّٰلهُمَّ اِنّيْ اَسٌلُك خَيْرَهِ السَّوْقِ وَ خَيْرَ مَا فِيْهَاوَ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرّ ِهَا وَشَرّ ِ مَا فِيْهَا اَللّٰهُمَّ اِنّيِ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ اَنْ اُصِيْبَ فِيْهَا صَفْقۃً خَا سِرَةً
sote waqt ki dua
سوتے وقت کی دعا
اَللّٰهْمّ بِاِسْمِكَ اَمُوْت وَ اَحْيَا
so kar uthne ki dua
سو کر اٹھنے کی دعا
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ اَحْيَانَا بَعْدَمَا اَمَاتَنَا وَاِليْهِ النُّشُوْرِ
ghar se nikalne ki dua
گھر سے نکلنے کی دعا
ِبِسْمِ اللّٰهِ اٰمَنْتُ بِاللّٰهِ وَاعْتَصَمْتُ بِاللّٰهِ وَتَوَكّلْتُ عَلَى اللّٰهِ
ghar main dakhil hone ki dua
گھر میں جانے کی دعا
اَللّٰهُمَّ اَنّيِ اَسٌَلُكَ خَيِرَالْمُوْلَجِ وَخَيْرَالْمَخْرَجِ بِسْمِ اللّٰهِ وَلَجْنَا بِسْمِ اللّٰهِ خَرَجَنَا وَعَلَى اللّٰهِ رَبَّنَا تَوَكَّلْنَا
baitul khala jane ki dua
بیت الخلا جانے کی دعا
اَللّٰهُمَّ اِنّيِ اَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ
baitul khala se nikalte waqt ki dua
 بیت الخلاء سے باہر نکلتے وقت یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُلِلّٰهِ الَّذِيْ اَذْهَبَ عَنّىِ الْاَزٰى وَعَافَانِىْ
masjid mein dakhil hone ki dua
مسجد میں داخل ہونے کی دعا
اَللّٰهُمَّ اَفْتَحْ لِيْ اَبْوابَ رَحْمَتِكَ
masjid se nikalte waqt ki dua
مسجد سے نکلنے کی دعا
اَللّٰهُمّ اَنّيِ اَسٌَلُكَ مِنْ فَضَلِكَ
khana khane ki dua
کھانا کھانے کی دعا
بِسْمِ اللّٰهِ وَعَلٰى بَرْكَۃِ اللّٰهِ
khana khane ke baad ki dua
کھانا کھانے کے بعد کی دعا
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الّذِيْ اَطْعَمَنَا وَسَقاَ نَا وَجَعَلْنَا مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ

Thursday 6 September 2018

miya biwi ke huqooq

miya biwi ke huqooq
miya biwi ke huqooq
miya biwi ke huqooq

میاں بیوی کے حقوق

شوہر بیوی انسانی سماج کی بنیادی ایٹ ہے ان کی اصلاح سنہری مستقبل کی ضمانت ہے
لہذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں
میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کی غلطیوں اور لغز سوپر جسم پوشی کرے
دکھ سکھ میں ایک دوسرے کے شریک رہے
اللہ کی اطاعت کے لیے باہمی نصیحت اور تاکید کریں
رازو کی حفاظت کریں
جنسی حقوق کی ادائیگی
ایک دوسرے کے لیے بناو سنگار کریں
شوہر بیوی کا مہر ادا کرے
بیوی کا نان نفقہ ادا کریں
بیوی کو رہائش مہیا کریں
بیوی کی تعلیم اور تربیت کا انتظام کریں
بیوی کی عزت و ناموس کی حفاظت کریں
بیوی کے ساتھ بھلے انداز میں زندگی بسر کریں
تو بیوی کو اپنے ساتھ رکھیں
بیوی کی نافرمانی پر اس کی تنبیہ کریں
بیوی شوہر کی فرما برداری کرے
شوہر کے مال کی حفاظت کرے
شوہر کا شکر گزار رہے
شوہر کی خدمت کرے
سوہر کی والدین اور بہنوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے
اولاد کی رجعت اور پرورش کریں
صبر و شفقت کے ساتھ ان کی تربیت کرے
دین و آبرو کی حفاظت کرے
شوہر کے احساس و شعور کی  رعایت کرے اس کی مرضی کے کام کرے اور اس کے نا پسندیدہ کاموں سے دور رہے
اور مندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں
مزموم غيرت سے
عورت کی غلطیوں کی تلاس میں رہنے سے
حيض نفاس کی حالت میں ہمبستری کرنے سے
پاخانہ کے راستے ہمبستری کرنے سے
شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلنے سے
شوہر کی اجازت کے بغیر نفلی روزے رکھنے سے
شوہر کی اجازت کے بغیر کسی غیر محرم سے بات کرنے سے یا کسی کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے
شوہر کی طاقت اور اپنی ضرورت سے زیادہ کا مطالبہ کرنے سے بلکہ کی قناعت پسند اور کفایت سار ہو جانا چاہیے

Tuesday 4 September 2018

waldain ke huqooq

waldain ke huqooq

waldain ke huqooq
waldain ke huqooq

والدین انسان کے وجود کا ذریعہ ہیں بچپن میں انہوں نے ہی اس کی دیکھ بھال اور پرورش کی ہے اللہ تعالی نے اپنی توحید کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے والدین میں ماں کا درجہ باپ پر مقدم ہے کیوں کہ پیدائش میں ماں نے زیادہ تکلیف برداشت کی ہیں ماں کے قدموں کے تلے جنت ہے
 مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں
1: والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں
2  اپنی طاقت بھران کے ساتھ نیکی اور بھلائی کریں
3 ان کے ساتھ ہمیشہ نرمی
کا برتاؤ کریں ان کے سامنے نیچا بن کر رہیں اور ان کی آواز سے اپنی آواز پست رکھیں
4 ان کی عزت و توقیر ملحوظ رکھیں اور ان کی رضا اور خوشی کی تلاش میں راہا کریں اور ان کی ہر جائز بات میں فرمانبرداری کریں
5 ان کے لیے ہمیشہ غائبانہ طور پر دعا کرتے رہیں ((ربي ارحمهما كما ربياني صغيرا )) ان کے لیے بہترین دعا ہے-
6 دل و زبان سے ان کے حقوق کا اعتراف کریں
7 ان سے دعائیں لیا کریں
8 ان کے دوستوں کی عزت کریں
9 ان کی وجہ سے قائم ر شتون کو جوڑے اور صلہ رحمی کریں
10 لوگوں سے ان کے کئے ہوئے وعدے ان کی وفات کے بعد بھی پورے کریں
مندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں
1 والدین کی نافرمانی اور ان کی ایذا رسانی سے
2 ان کی ناراضگی اور نا خوشی سے
3 اپنی بیوی اور اولاد کو ان پر فوقیت دینے سے
4 ان کی بددعا سے
5 ان کو گالی دینے برابھلاکہنے ڈانٹنے ڈپٹنے اور چھڑکنے سے
6 ان کو گالی دلانے کا سبب بننے سے بایں
طور کہ آپ کسی کے ماں باپ کو گالی دی تو وہ پلٹ کر آپ کے ماں باپ کو گالی دے
7 ان کی کسی بات پرا ف;; يا  هشت يا ہو نہ  کہنے سے-